گولی کیوں چلائی؟
16 دسمبر 1971
کے دن دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا ملٹری سرینڈر ہوا۔ یہ بدنما ریکارڈ پاکستانی فوج کے حصے آیا جب ڈھاکہ میں ترانوے ہزار فوجیوں نے بھارت کے آگے ہتھیار ڈالے۔
ملٹری روایات کے مطابق سرینڈر کے بعد رسم پتلون اتروائی ہوئی اور چشم فلک نے ترانوے ہزار پتلونیں اترتے دیکھیں۔
ہر سال سولہ دسمبر جب بھی آتا تھا، قوم کا سر شرم سے جھک جایا کرتا تھا۔ سات لاکھ کی فوج اسے ننگی نظر آنے لگتی تھی۔
اس ہزیمت سے جان کچھ اس طرح چھڑائی گئی کہ عین اسی دن اے پی ایس کا سانحہ ہوگیا چنانچہ اب میڈیا پر ڈھاکہ کا سرینڈر نہیں آتا بلکہ سانحہ اے پی ایس نظر آتا ہے اور اگرچہ اس میں بچے شہید ہوئے لیکن ہمدردی فوج لینے کی کوشش کرتی ہے۔
وہ ترانوے ہزار پتلونیں یاد رکھیں،
جنرل یحییٰ کی بڑھکیں یاد رکھیں،
جرنیلوں کا ہتھیار پھینکا یاد رکھیں،
ہر سال فوج کو اس کا یہ کارنامہ یاد دلاتے رہیں اور پوچھتے رہیں کہ
تم پتلونیں چھوڑ کر کیوں بھاگے؟؟؟
تم نے اسلام آباد میں نہتے پر امن عوام پر گولیاں کیوں چلائیں؟؟؟؟؟
Comments
Post a Comment